مست آنکھوں کی بات چلتی ہے
مست آنکھوں کی بات چلتی ہے
مے کشی ساتھ ساتھ چلتی ہے
بن سنور کر جب نکلتے ہیں
دل کشی ساتھ ساتھ چلتی ہے
ہار جاتے ہیں جیتنے والے
وہ نظر ایسی چال چلتی ہے
جب ہٹاتے ہیں رخسار سے زلفوں کو
چاند ہنستا ہے رات ڈھلتی ہے
بادہ کش جام توڑ دیتے ہیں
جب نظر سے شراب ڈھلتی ہے
کیا قیامت ہے ان کی انگڑائی
کھچ کے گویا کمان چلتی ہے
یوں حسینوں کی زلف لہرائے
جیسے ناگن کوئی مچلتی ہے
Comments
Post a Comment