سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے
سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے
ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے
کیا اہل جہاں تجھ کو ستم گر نہیں کہتے
کہتے تو ہیں لیکن تیرے منہ پر نہیں کہتے
کعبے میں ہر ایک سجدے کو کہتے ہیں عبادت
مے خانے میں ہر جام کو ساغر نہیں کہتے
کعبے میں مسلماں کو بھی کہہ دیتے ہیں کافر
بت خانوں میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے
رندوں کو ڈرا سکتے ہیں حضرات واعظ
جو کہتے ہیں اللّٰہ سے ڈر کر نہیں کہتے
ہر بار نئے شوق سے ہے عرض تمنا
سو بار بھی ہم کہہ کر مکرر نہیں کہتے
مے خانے کے اندر بھی وہ کہتے نہیں مے خوار
جو بات کہ مے خانے کے باہر نہیں کہتے
کہتے ہیں محبت فقط اس حال کو بسمل
جس حال کو ہم ان سے اکثر نہیں کہتے
Comments
Post a Comment