Posts

Showing posts from February, 2020

زندہ ہے شہید تو ماتم منانے سے ڈر لگتا ہے

تو پھر وہ عشق، یہ نقد و نظر برائے فروخت

درد کو دل میں اتارنے سے پہلے

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ ترا خیال بھی

بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا

آنکھوں کا رنگ، بات کا لہجہ بدل گیا

جو یہ کہتے ہیں کہ کوئی پیش نظر ہے ہی نہیں

ہم مر گئے تو سب کو دفنانے کی فکر ہو گی

یہ کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھیں

تجھے عشق ہو خدا کرے

سنو ہم ناراض ہیں تم سے

حسن کو لاجواب ہونا تھا

ابھی سورج نہیں ڈوبا ذرا شام ہونے دو

کبھی ناراض مت ہونا!

ان آنکھوں کی مستی میں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

زہے قسمت تری محفل سے جو پیغام آیا ہے

تمہارے خط میں اک نیا سلام کس کا تھا؟

سادگی تو ذرا ہماری دیکھیے

ان کو بن سنورنے سے کام ہے، عزیز الرحمان عزیز